نا بالغ لڑکی کے ساتھ زیادتی


Underage Child Abuse, Urdu Real Story, Urdu Kahaniya,Best Urdu Novel, sexy story in urdu,hot story in urdu,Abuse story of an underage girl
Abuse story of an underage girl-Stop Violence

ہمارے پرانے گھر کے پاس ایک لڑکی رہتی تھی جس کا نام میں آپ لوگوں کو نہیں بتا سکتا وہ بہت اداس دکھی نظر آتی ہمیشہ اور پوچھنے پر کچھ بتاتی نہیں اس کا ہمارے گھر آنا جانا تھا ایک دن اس نے میری امی کے باربار پوچھنے پر اپنی یہ خاموشی توڑ دی پتہ نہیں کیون پر اس نے اس دن وہ راز بتایا اپنی زندگی کا جو سن کر امی کے پیروں تلے زمین نکل گی 

میں آپ کو ساری بات بتاتی ہوں میں اپنے ماں باپ کی اکلوتی اولاد ہوں میرا کوئی بہن بھائی نہیں ہے اور والد میرا بچپن میں ہی اللہ کو پیارا ہو گیا تھا ماموں نے امی کو اور مجھے اپنے ساتھ رکھ لیا تھا،

میرے ماموں نے مجھے کبھی بھی باپ کی کمی محسوس  نہیں ہونے دی ہمیشہ مجھے اپنی بیٹیوں کی طرح پالا پوس کر بڑا کیا میری ہر ضد خوائش پوری کی

مجھے بچپن سے ہی سائیکل چلانے کا شوق تھا یہ شوق میرا 17 سال کی عمر تک چل پایا ایک دن میں سائیکل چلا رہی تھی اچانک سائیکل سے گری مجھے کافی چوٹیں آئیں ایک ایسی چوٹ بھی مجھے لگی مجھے بتاتے ہووے بھی شرم آرہی ہے لیکن میں پھر بھی آپ کو بتاؤں گی میری شلوار خون سے لت پت تھی مجھے ہسپتال لے کر جایا گیا،

وہاں ڈاکٹر نے بتایا میری امی کو کہ میرا کنوارہ پن ختم ہو گیا ہے پردہ برکات پھٹ گیا ہے خیر مجھے جب گھر لے کر جایا گیا میری امی نے مجھے ساری بات بتائی چونکہ میں عالما ءکا کورس کر رہی تھے مجھے ان سب باتوں کی سمجھ پہلے سے تھی میں نے جب یہ سب سنا میرے تو پیروں تلے سے زمین ہی نکل گئی میں بلکل زندہ لاش بن گئی،

پھر کیا تھا میں ہر وقت خوفزدہ رہنے لگی تنہائی میں روتی تھی ہر وقت موت مانگتی تھی میری امی مجھے بہت سمجھتاتی تھی لیکن غلطی میری امی کی تھی اور اس ڈاکٹر کی تھی جس نے یہ بات امی کو تو بتائی تھی لیکن میرے ماموں کو کچھ بھی نہیں بتایا امی کے کہنے پر امی نے پتا نہیں ڈاکٹر کو ایسا کیا کہا ڈاکٹر نے بھی ماموں سے جھوٹ بول دیا کے کچھ نہیں ہوا بچی کو زیادہ پریشانی کی بات نہیں بس ہلکی سی چوٹ لگی ہے،

خیر سب نے میرا خیال رکھا لیکن امی کے اور میرے علاوہ یہ بات کسی کو نہیں پتا تھی خیر وقت گزرتا گیا میں 20 سال کی ہو گئی اب میرے رشتے آنے شروع ہو گئے جب کوئی رشتہ آتا میں رو رو کر اپنا برا حال کر لیتی گھر والوں کو مجبورن انکار کرنا پڑتا،

اسی دوران میری امی کے کان میں کسی نے یہ بات ڈال دی کے اب تو 3 سال گزر گئی ہیں اب تک تو تیری بیٹی ٹھیک ہو گئی ہو گی اتنے بڑے گھپ کے بعد کہاں کسی کو پتا چلتا ہے اور آج کل تو یہ عام ہو گیا ہے،

کوئی بھی شریف سمجھدار انسان تلاش کر کے اس کی شادی کر دینا نیک بندے کو پتا چل بھی گیا تو وہ صبر کر جائے گا اور آپ کی بیٹی کو خوش رکھے گا،

میں امی کو بڑا روکتی امی مجھ سے کوئی سمجھوتہ نہ کرواؤ لیکن امی اب مجھے مجبور کرتی خیر ایک دن وہ بد نصب دن میری زندگی میں آیا ایک اچھا رشتہ آیا لڑکا عالِم تھا کھاتے پیتے گھر سے تھا کافی مذہبی گھرانہ تھا اس کا امی نے مجھے مجبور کرنا شروع کردیا،

خیر ایک دن میں نے امی سے کہا امی مجھے اس لڑکے سے فون پر بات کرنی ہے امی کہتی کیوں؟؟؟

میں نے کہا امی میں اس کو ساری سچائی بتانا چاہتی ہوں اگر وہ یہ سب سن کر بھی مجھے قبول کر لے گا تو میں اس سے ہنسی خوشی شادی کر لونگی لیکن امی نے میری ایک نہ سنی اوپر سے اپنا دوپٹہ اٹھا کر میرے پیروں میں ڈال دیا کہتی خدا کا واسطہ ہے ہماری عزت رکھ لو اگر بات کہیں باہر پھیل گئی تو تمہارے ماموں کی عزت کا جنازہ نکل جائے گا،

خیر کیا کرتی ماں تھی مجھے اس کی بات کا بھرم رکھنا پڑا حیاء والی بیٹیاں ماں باپ کی عزتوں کے لئے بینا سوچے سمجھے ہی قربانیاں دے جاتی ہیں میں بھی دے گئی،

لیکن اس کے باوجود بھی میرے ساتھ وہی سب ہوا جس کا مجھے ہمیشہ سے خوف رہتا تھا حرام موت مرنے کا حوصلہ نہیں تھا اور شادی کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ بھی نہیں تھا کرتی تو کیا کرتی آخر سمجھوتہ کر لیا کہ جو ہوگا دیکھا جائے گا،

لیکن جو ہوا وہ ناقابل بیان ہے خیر دھوم دھام سے میری شادی ہوئی باپ سر پر نہیں تھا ماموں نے اس کے باوجود بھی 10 لاکھ کا میرا جہیز بنایا جہیز میں ہر وہ چیز بنائی جو ایک غریب گھر کی بیٹی تصور بھی نہیں کر سکتی خیر شادی ہو گئی،

میری زندگی وہ سیاہ رات بھی آ گئی میں اندر ہی اندر رو رہی تھی کے یا اللہمجھے بچا لے میرے پاس اپنی صفائی میں کہنے کو کچھ نہیں ہے خیر وہی ہوا جس کا مجھے ڈر تھا،

 صفت انسان نے مجھے بیڈ سے دھکا دے کے فرش پر پھنک دیا،

اور مجھے شدید تشدد کا نشانہ بنایا ایسی ایسی گالیاں ایسے الزام مجھ پر لگائے کہ جس کا آپ تصور بھی نہیں کرسکتے کہنے لگا بدکار عورت کس کے ساتھ اپنا منہ کالا کروا کے آئی ہو میری زندگی میں،

وہ مجھے مارتا جا رہا تھا گالیاں دیتا جا رہا تھا میں بت بنی ہوئی تھی مجھے کچھ پتہ نہیں چل رہا تھا کہ یہ ہو کیا رہا ہے؟؟؟

مجھے یہ بھی پتہ نہیں چلا کہ کب اس نے مجھے طلاق طلاق طلاق بول دیا کب اس نے مجھے بالوں سے پکڑ کر گھسیٹ کے باہر گلی میں کھڑا کردیا.

رات کا ایک بجا ہوا تھا اور پورا محلہ تماشا دیکھ رہا تھا وہ جانور سب کے سامنے مجھے ذلیل کر رہا تھا میری بدکاری کے قصے سنا رہا تھا چیخ چیخ کر،

کسی بندے کو مجھ پر ترس نہیں آرہا تھا سب ہی مجھے بدکار نظروں سے دیکھ رہے تھے اس گندے آدمی نے میرے گھر والوں کو آدھی رات کو فون کرکے بلایا اور ساری دنیا کے سامنے انکی عزت کا جنازہ بھی نکالا،

میری امی کہتی رہی بیٹا میری بیٹی بدکار بد چلن نہیں ہے ایک حادثے میں اس کا کنواراپن چلا گیا وہ کتا کہتا جیسی بیٹی ویسی ہی ماں چل نکل اس بدکار بیٹی کو اٹھا کر یہاں سے میں نے اسکو فارغ کر دیا ہے،

 کیا بتاؤ آپ کو میرے ماموں مجھے ایسے اٹھا کر گھر لائے جیسے میت کو اٹھا کر لایا جاتا ہے اس جانور نے مجھے پورے خاندان میں بد نام کر کے رکھ دیا میرے ماموں کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہ رہے،

ساری غلطی میری ماں کی تھی اس نے عزت بچاتے بچاتے سب کی عزت کا جنازہ نکلوا دیا میرے ماموں نے امی کے اور میرے ساتھ سارے تعلقات ختم کر دئے رشتہ داروں نے ہمارا حقہ پانی بند کر دیا اب ہمارا کوئی بھی نہیں رہا دنیا میں خدا کے سوا ایک کرایہ کے مکان میں رہتی ہیں

یہ سب سنے کے بعد امی کی آنکھوں میں آنسوں آگے ا امی نے فور اسے گلے لگا لیا

بنا کچھ سوچھے امی نے اس کو نکاح کی دعوت دی میرے چاچو کے ساتھ جن کی عمر 25سال تھی پر اس لڑکی نے رشتے کے لیے انکار کر دیا اور وجہ پوچھنے پر بس اتنا کہا آپ کا بہت شکریہ ماسی آپ نے اتی عزت دی پر مجھے مرد زاد پر یقین نہیں رہا یہ الفاظ کہ کر چلی گی وہ

میرا یہ سب بتانے کا مقصد کسی کی عزت اچھالنا نہیں ہے

میرا اس باشور معاشرے سے اور باشور مردوں سے ایک سوال ہے کیا عورت کے پاک دامن ہونے کا ثبوت اس کا کنوارپن ہی رہ گیا ؟

تحریر پر فرشتے تنقید کریں فرشتوں کی تنقید میرے اب عزت کی بات ہوگی جزاک اللہ

آپ کو کیا لگتا ہے اس واقعہ میں غلطی کس کی تھی؟؟؟؟؟؟

ختم شد۔۔۔۔