Adhuri Muhabbat Novel in urdu, Urdu latest Novel, Short Love Novel in urdu, trending novels in urdu,romantic revenge novel, love revenge, Romantic bold urdu novel

Floating reflections of imperfect love
To download in PDF form, please go at the last of this page or simply you can read online Adhuri Muhabbat k tairty Aks, by scrolling down here

ادھوری محبت کے تیرتے عکس

رائٹر علیشہ خان

مرکزی کردار

انیلا

ندیم: انیلا کا دوست جس نے آنیلا کو عارف کو خون پیتے ہوئے پکڑا۔۔۔

بابو: انیلا کا لور۔۔۔۔


کہانی کاپہلا سین شروع ہوتا ہے کہانی کے سینڈ لاسٹ سین سے جب انیلا کو ندیم پکڑ لیتا ہے😊😊😊

۔۔۔۔۔۔ سین کچھ ایسے شروع ہوتا ہے۔۔۔۔

کمرے میں گہرا سناٹا چھایا ہوا تھا میں خاموش سر جھکائے اپنے پیروں کو تک رہی تھی جیسے کوئی اپنے ہاتھوں میں تھامے کئی بار اپنی پائیدار محبت کا اظہار کر چکا تھا۔۔۔۔

اسے میرے وجود میں میرے پاؤں سے بہت محبت تھی وہ ہر بار ملنے پر مجھے کہتا

انیلا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔

تمہارے پاؤں بہت ہی خوبصورت ہے میرا بس چلے تو ہر دم ہر پل ایسے دیکھتا رہوں

جب وہ اپنے ہاتھوں سے میرے پاؤں کو چھوتا تو میں ناراض ہو جاتی اور کہتی۔۔۔۔۔۔۔

تم ایسا نا کیا کرو؟؟؟؟؟

مجھے شرمندگی ہوتی ہے

وہ مسکرا کر کہتا ۔

جب تم میری ہو تمہاری ہر شے ہر ادا پر میرا حق ہے تو پھر میں کیوں نا چھووں؟؟؟😊😊

تو میں مسکرا کر سر جھکا لیتی تھی

جب کبھی میں اپنے دونوں پاؤں اس کے پاؤں کے اوپر رکھتی تو وہ ایک سرد آہ بھر کر کہتا ۔۔۔۔۔۔۔

"اب انہیں ہٹانا مت"

میرے پورے جسم میں ایک کرینٹ کی لہر سی دوڑ سی جاتی تھی اور میرا دل پر سکون ہو جاتا تھا

میں اس کی ان باتوں پر مزید نکھر جاتی

میں سر جھکائے ایسی باتوں کو سوچ رہی تھی کہ۔۔۔۔۔۔۔

اشق میری آنکھوں سے بہہ کر رخساروں کو تر کرتے ہوئے دامن کو بھیگو رہے تھے

" یہ میرا جنون انتقام تھا ؟؟؟

یا میری ناکام محبت "

اس میں الجھی میں سر جھکائے بیٹھی تھی کہ ندیم کی آواز سنی۔۔۔۔

انیلا۔۔۔۔۔؟؟؟؟؟

بولتی کیوں نہیں؟؟؟؟؟

میں جو سوچوں میں مگن تھی😭😭

سر اٹھا کر ندیم کی طرف دیکھا اور دھیرے سے بولی۔۔

ندیم۔۔۔ میں کیا بولوں؟؟؟

مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہی تھی۔۔۔

میں تھک چکی ہوں اب میں واپس اپنی دنیا میں جانا چاہتی ہوں میرے دل کے سمندر میں اس کی محبت کے تیرتے ہوئے عکس مجھے آج بھی بے چین کئے ہوئے تھے

وہ کہتا تھا کہ ۔۔۔۔۔۔۔😭😭😭😭😭😭

وہ صرف اور صرف میرا ہے😭😭😭😭

پھر وہ کسی اور کا کیسے ہو گیا .؟؟؟

میرا دل اور دماغ اس بات کو ماننے کو تیار نہیں پر حقیقت تو حقیقت ہوتی ہے۔

اس لئے میں نے ناکام محبت کرنے والے کو غصے میں مار دیا پر میں کس کس کو ماروں ؟؟؟

یہاں تو ہر انسان چہرے پر دکھلاوے کا ایک نقاب اوڑھے ہوئے ہیں جسے سمجھنا بہت مشکل ہے۔

میں سوچتی ہوں کیوں انسان سب جانتے ہوئے بھی کسی کی جھوٹی باتوں اور جھوٹی محبت پر اعتماد کر لیتا ہے جب کہ اسے سب خبر ہوتی ہے کچھ لوگ کسی کو اپناتے نہیں صرف جب تک ان کی زندگی میں کوئی اور مشغلہ نہ ہو تو اس طرح دل بہلاتے ہیں مجھے بھی خبر تھی وہ میرا نہیں ہو سکتا پر پھر بھی ساری زندگی اس کے نام کر دیاور اس کی باتوں میں آکر میں پھر سے سب اس پر قربان کردیا

کاش ............میں اس وقت دل کی نہ سنتی😭😭

پر محبت تو اندھی ہوتی ہے جو محبوب کے عیبوں کو بھی نہیں دیکھ سکتی اسی لئے میں بے خبر اس کی طرف آ کر واپسی کے سب دروازے بند کر آئی تھی پر وہ میرے آنے سے پہلے کسی اور کا ہو گیا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔😭😭

پھر میں زندہ رہ کر کیا کرتی

تم ہی بتاؤ ؟؟؟؟؟

میرے خاموش ہو جانے پر ندیم بولا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

انیلا ۔۔۔۔۔۔۔تم مجھے شروع سے بتاؤ۔۔۔

تم نے ایسا کیوں کہا ؟؟؟

ایسا کیا ہوا تمہارے ساتھ جو تم دوستوں کی جان لینے لگیں ہو

حقیقت بتاؤ مجھے ۔۔۔۔۔

ندیم کے سوالوں سے کھل کر میں نے کمرے میں نظر دوڑائی جہاں صوفے پر عارف کی لاش پڑی تھی

جسے میں نے مارا تھا۔

پھر اچانک وہاں ندیم آگیا

ندیم کیا یہ تمہارا دوست ہے؟؟

نعیم ہاں

ندیم جو کسی زمانے میں میرا بہترین دوست ہوا کرتا تھا میں نے اک آہ بھری اور ندیم کی طرف دیکھا جو میرے لب ہلنے کا بے چینی سے انتظار کر رہا تھا

میں نے اسے دیکھتے ہوئے کہا کہ۔۔۔۔

ندیم میں تم کو سب شروع سے بتاتی ہوں کہ میں نے تمہارے دوست اور اس جیسے کئی اور لوگوں کو کیوں مارا؟؟؟؟

پھر کچھ دیر خاموش رہنے کے بعد پھر دوبارہ ندیم کی طرف دیکھا جو مجھے اشتیاق نظروں سے گھور رہا تھا میں نے اس کی نظروں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوبارہ کہنا شروع کر دیا۔۔۔۔۔۔۔۔

"عمر بھر ہم نے جن کو پانے کی تھی دعائیں

وہ کسی اور کو پا کر یہ تمنا نہیں رکھتے"

ندیم تمہاری محبت کو ٹھکرا کر میں ایک کمپنی میں کام کرنے لگی تھی

جہاں میری ملاقات بابو سے ہوئی اسے دیکھتے ہی میں اپنا دل اسے دے بیٹھی تھی پھر اکثر میں بہانے بہانے سے میں بابو سے بات کرنے لگی اور اسے دیکھتی رہتی تھی اس کی آنکھوں میں میں نے کئی بار اپنے لیے پسندیدگی دیکھی تھی پھر پتہ ہی نہیں چلا اور اس سے محبت کا اظہار کر دیا میں ایک انجان نمبر سے اسے محبت بھرے میسج بھیجتی رہی جس سے اسے پتہ چل گیا تھا کہ یہ میں ہوں اس نے کہا.....

انیلہ میں تمہیں پہلی نظر میں پسند کرنے لگا تھا پر تمہاری سنجیدہ طبیعت کی وجہ سے میں تم سے بات نہ کر سکا پر میں تم سے پیار کرتا ہوں بےپناہ

یہ سن کر مجھے بہت خوش ہوئی اس نے پہلی بار اپنے لب میرے ماتھے سے ٹکرائے جس کی شدت اور چاہت سے میں پوری رات سو نہ سکی تھی پھر میں نے اس کی خاطر اپنی عادتیں بدل ڈالیں جس طرح وہ چاہتا جیسا اسے پسند تھا میں وہ کرتی تھی اس کی خاطر اس کو پانے کی تمنا میں میں نے اپنا روکھا پن اپنی انا اپنی شرم کو چھوڑ دیا تھا اور اپنے آپ کو اس کی خواہشوں پر قربان کر دیا تھا

وہ مجھے ہمیشہ کہتا تھا۔۔۔۔۔۔۔

تمہارے پاؤں بے انتہا خوبصورت ہیں انہیں چپھا کر رکھا کرو کہیں میری نظر نہ لگ جائے

میں تو اپنا وجود تک اسے دے چکی تھی میں اسے پانا چاہتی تھی مکمل طور پر تاکہ اس پر صرف میرا حق ہو اور کسی کا کوئی حق نہ ہو اس پر پر میرے گھر والے اس رشتے سے رضامند نہ تھے کیونکہ کہ بابو گاؤں میں رہتا تھا

پھر وہ اچانک گاؤں چلا گیا میں بہت اداس ہوئ تھی اسے کھونے کا ڈر تھا دل میں تھا پر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وہ بول کر گیا تھا کہ وہ مرتے دم تک صرف اور صرف مجھ سے محبت کرتا رہے گا اور صرف میرا ہی ہے۔

پھر جب کافی وقت بعد رابط نہ ہوا تو میں گھر چھوڑ کر اس کے پاس چلی گئی۔

وہاں جا کر پتا چلا کہ اس نے شادی کرلی ہے اور وہ اپنی بیوی سے بہت پیار کرتا ہے۔

میں اس سے ملی اور کہا؟؟؟؟؟😭😭😭

میں سب کچھ چھوڑ کر آئ ہوں صرف تمھارے لیے آئ ہوں یہاں😭😭😭😭😭

اس نے کہا انیلہ میری اب زندگی شروع ہوگی ہے ۔۔۔۔

مجبوری ہے ۔۔۔۔

میں اسے نہیں چھوڑ سکتا پر میں تم سے پیار بہت کرتا ہوں تم اپنی زندگی برباد نہ کرو اور خوش رہو اور میرا خیال چھوڑ دو۔😭😭😭😭😭

یہ سن کر میں بہت روئی تھی کہ اس نے ایسا کیوں کیا؟؟؟؟؟؟

پر وہ کہتا تھا میں بہت مجبور ہوں

وہاں سے لوٹ کر میں اندھیرے میں سمندر کی طرف چلی وہاں زور زور سے چیخی چلائی اور خود سے کلامی کی😭😭😭

بابو تم نے اچھا نہیں کیا میرے ساتھ😭😭😭😭

بابو تم کیسی اور کے کیسے ہوگئے؟؟؟😭😭😭

تم تو مجھ سے محبت کرتے تھے نا😭😭😭😭

یہ سوالات میری جان لے رہے تھے میں واپس گھر بھی نہیں لوٹ سکتی تھی کیوں کہ میں واپسی کے سب دروازے بند کر آئی تھی۔۔

پھر میں وہاں اکلی سمندر پر کیا کرتی

میں نے پھر ایک آہ بھری اور سوچا کہ شاید دنیا کا ہر مرد مطلبی ہے بابو کی طرح یہ سوچ کر میں نے سمندر میں چھلانگ لگا دی تھی اور میری لہروں میں کھوتی ہوئی چلی گئی پھر میرا جسم سمندروں کی لہروں میں گھو گیا تھا مجھے مر کر بھی سکون نہیں تھا

😭😭

آخر میں نے فیصلہ کر لیا اور چل پڑی اور خود سے کہا اب ہر ادھوری محبت کرنے والے بے وفا کو مار ڈالوں گی اسی لیے وہاں سے چل پڑی سمندر کی لہروں میں اپنی ادھوری محبت کے عکس کو پلٹ کر کئی بار دیکھا پر عکس تو عکس ہوتا ہے۔

جلد ہی میری ملاقات امجد سے ہوگی جو ہر لڑکی سے محبت کرتا تھا میں نے خود کو بہت ہی خوبصورت روپ میں تبدیل کیا اور اس کے آس پاس اکثر رہنے لگی وہ جلد ہی مجھ پر فدا ہو گیا اور مجھ سے دوستی کی فرمائش کی جیسے میں نے قبول کر لیا اور وہ مجھ سے ملنے لگا

اس نے ایک دن مجھے اپنے گھر بلایا وہ اکیلا ہی رہتا تھا جب میں اس کے گھر گئی تو اس نے شربت میں بے ہوشی کی دوائی ڈال کر مجھے پلائی پر میں تو تھی ہی روح مجھ پر اس کا کیا اثر پھر کچھ دیر بعد اس نے مجھے چھو نا چاہا تو اس کا ہاتھ میرے وجود سے آر پار ہو گیا جس سے وہ ڈر گیا اور گھبرا کر دروازے کی جانب بڑھا اور وہ دروازہ کھولنا چاہ رہا تھا پر گھول نا پایا میں نے اس کے گلے میں پھندا ڈال کر کے ایسے پنکھے سے لٹکا دیا وہ جلد ہی میری آنکھوں کے سامنے تڑپ تڑپ کر مر گیا اس کے مرنے پر مجھے بہت سکون ملا اور مجھے بہت خوشی ہوئی کہ ایک ادھوری محبت کرنے والے کو اس کے انجام تک پہنچا دیا ۔

پھر میری دوسری ملاقات رضوان سے ہوئی جو ایک کمپنی میں کام کرتا تھا اور ہر خوبصورت لڑکی کو دیکھ کر اپنا دل اسے دے دیتا تھا میں نے پھر اسے بھی اپنی طرف مائل کیا اور پھر آخر کار اسے میں نے کمپنی کی چھت سے گرا کر مار دیا ۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔

اس طرح کئی لوگوں کو میں نے مارا آخر میں میری زندگی میں خان آیا جو خود پر بہت ناز کرتا تھا میں اکثر اس سے ملنے لگی تھی اسے مارنے کو میرا دل نہیں کرتا تھا وہ مجھ سے بے پناہ پیار کرنے لگا تھا میں کئی بار اس سے کئی تنہائی والی جگہ پر بھی ملی گئی تھی اور اسے مجھ سے محبت بےپناہ تھی اسی لیے اس نے کبھی اپنی حد پار نہیں کی وہ اکثر مجھے دیکھتے ہوئے کہتا۔

انیلا میں تمہیں بے پناہ خوشیاں دینا چاہتا ہوں

جب میں اداس رہتی تب وہ کہتا

جب تم پریشان یا اداس ہوتی ہو تو میرے دل پر ارے چلتے ہیں تم اداس نا رہا کرو

اسے کیا پتہ تھا کہ میں اداس کیوں ہوتی تھی مجھے بابو اکثر یاد آتا اس کی مسکراہٹ جو میرے دل میں اتر جاتی تھی اس کے چہرے پر ڈمپل بہت پیارا لگتا تھا اور اس کی وہ محبت بھری باتیں مجھے اداس کر جاتی تھی میں اس سے بہت پیار کرتی تھی

میں شروع سے ہی ضدی اور انا پرست تھی کیسی سے بھی سروکار نا رکھتی تھی اور نا ہی کیسی سے بات کرتی تھی پر اس پر سب قربان کر کے بھی میں کچھ نا پا سکی اور یہ بات میرے اندر آگ لگا دیتی کہ وہ کیسی اور کا ہے😠😠😠

یہ سوچ کر میں تڑپ سی جاتی تھی مگر اس کی خوشی کی خاطر میں اسے کچھ نا کہ سکتی تھی میں چاہتی تو اسے پل بھر میں مار سکتی تھی پر مجھے یہ بات قبول نہیں تھی کہ میں اسے پریشان دیکھوں یا اس پر کوئی خراش بھی آئے اس لئے اس کا غصہ اورں پر نکالنے لگی مجھے آج بھی یاد ہے کہ ایک بار میری بابو سے ایک بات پر لڑائی ہوگئی تھی تو بابو نے مجھے کہا۔۔۔۔۔۔۔

تمہیں کچھ زیادہ ہی خوش فہمی ہوگئی ہے کہ تم خوبصورت ہو

اس کی اس بات پر میں غصے میں آگئی تھی اور میں کئی دن رات سکون سے سو نہیں سکی تھی کہ اس نے مجھے ایسا کیوں کہا۔۔۔

اور میں نے کئی دن تک اس سے بات نا کی

پھر ایک دن اس نے کہا۔۔۔۔۔

میری جان میں نے غصے سے کہ دیا تھا میں تو تم سے بہت پیار کرتا ہوں

میں ایک بار پھر اس کی باتوں میں آگئی تھی میرے دل میں ایک ڈر سا تھا کہ میں کہی بابو کو کھو نا دوں اس لئے اسے جلدی پانا چاہتی تھی پر وہ تو کیسی اور کو پا کر خوش تھا

خان کی آنکھوں میں کئی ارمان میں نے اپنے لئے بے پناہ محبت دیکھی تھی پر میں اپنے غصے پر قابو نا پا سکی مجھے اس کی باتوں میں اکثر بابو کی زبان کی باتیں جھلکتی تھی ایسی لئے میں ایک رات اس کے کمرے میں چلی گئی تھی اس دن مجھے ہر کیسی سے شدید نفرت ہو رہی تھی میرے بال بکھرے ہوئے تھے اور چہرے پر غصے کے تاثرات تھے وہ اچانک بند کمرے میں اچانک مجھے دیکھ کے گھبرا گیا اور بولا؟؟؟

تم یہاں کیسے آئی ہو اور دروازہ کس نے کھولا؟؟؟؟

تو میں نے ہنستے ہوئے کہا ........

مجھے اندر آنے کیلئے دروازے کی ضرورت نہیں پڑتی😊😊

اور میں سب کو ماروں گی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سب کو۔۔۔۔۔۔

پھر میں نے پاس پڑا ہوا چاقو اٹھا لیا مجھے ایسے روپ میں دیکھ کر وہ ڈرتے ہوا بولا۔۔۔۔۔

تم کون ہو؟؟؟؟؟

میں دھیرے دھیرے اس کی جانب بڑھتی ہوئی بولی میں آیک روح ہوں👻👻

ایک بے قرار روح

میں ہر جھوٹی محبت کرنے والے شخص کو ماروں گئی اور تم میں مجھے اس کی چھپی جھک نظر آئی جس سے میں محبت کرتی تھی وہ بھی تمہاری طرح مجھے خوش دیکھنا چاہتا تھا پر خود ہی میری خوشی چھین لی اس نے
😭😭😭

میری محبت کے عکس مجھے آج بھی بے قرار کر رہےہیں مجھے بے چین رکھتے ہیں ایسی لئے میں اپنے سکون کی خاطر میں سب کو مار دوں گی

یہ کہ کر میں نے ہوا میں ہاتھ لہرایا اور چاکو خان کے دل میں اتار دیا پھر اس کا سینہ چاک کر کے دل نکال دیا اور اس کے دل کے ٹکڑے ٹکڑے کر دیئے یہ سب کر کے مجھے بہت خوشی ہوئی

کاش میں بابو کا بھی یہی حال کرتی ؟؟؟؟

پر یہ مجھ سے گوارہ نہیں ہوا😭😭😭

خان کو مار کر میں کئی دن تک بہت دکھی رہی تھی پر میں کیا کرتی میں اپنے غصے پر قابو نا پا سکی مجھے اس کی باتوں میں سچائی دیکھتی تھی پر میں تو مر کر بھی بابو کو ہی چاہتی تھی ایسی لئے مجھ اپنا غصہ کیسی اور پر نکالنا تھا

میرے کئی دن ایسی پریشانی میں گزر گئے تھے پھر ایک دن پارک میں میں نے عارف کو دیکھا جو کیسی لڑکی کے ساتھ تھا اور لڑکی تو رو کر عارف سے کہ رہی تھی۔۔۔۔

عارف کچھ کرو😭😭

میں تم سے پیار کرتی ہوں اور تمہارے بغیر نہیں جی سکتی میں مر جاؤں گی😭😭😭

عارف بولا میں مجبور ہوں میں تم سے پیار کرتا ہوں پر تمھیں پا نہیں سکتا تم خوش رہو

بس مجھے اس کے ان لفظوں پر بہت غصہ آیا میرا بس نہیں چل رہا تھا کے اسے وہیں مار دوں

پھر میں نے اس سے ملاقات کا سلسلہ بنایا پھر آخر کئی دن بعد وہ بھی مجھے چاہنے لگا ایک دن میں نے اس سے کہا کے عارف تم نے کسی اور کو چاہا ہے کیا ؟؟؟؟

وہ بولا۔۔۔۔۔

نہیں میں صرف تمھیں چاہتا ہوں

میں اس کی بات سن کر مسکرا دی
😊

اور سوچنے لگی کے میں اگر روح نہ ہوتی تو اس کی بات پر اعتبار کر لیتی پر میں سب جانتے تھی۔

ایک دن ہمیں گھومتے کافی دیر ہو گئی تھی وہ یہاں ویرانے میں لے آیا اور پھر میں نے اسے مار دیا میں بہت جنونی ہو چکی تھی

پر میں اب کس کس کو ماروں گی تم ہی بتاؤ ندیم؟؟؟

ندیم جو میری باتوں کو غور سے سُن رہا تھا کہنے لگا

انیلہ تم اس دنیا سے نفرت کو ختم نہیں کر سکتی اور نہ ہی یہاں کے لوگوں کے چہرے سے نقاب چھین سکتی ہو انسان بہت ہی بیوفا بے قدر چیز ہے ہر چیز کھو نے کے بعد ہی افسوس کرتا ہے تم نے بھی میری محبت کو ادھورا چھوڑا ہے پر میں تو خاموش رہا

میں نے ندیم کی طرف دیکھا تو اس کی آنکھیں بہ رہی تھی میں بولی۔

انیلا میں بھی تم سے اس قدر محبت کرتا تھا کہ میں تمہیں چاہ کر بھی تمہیں تنگ نہیں کرنا چاہتا تھا پر تم نے کبھی میری محبت پر غور ہی نہیں

انیلا۔۔۔۔

ندیم تم میرے دوست تھے بہترین دوست میں نے محبت کبھی نہیں کی تم سے میں تو صرف دنیا میں بابو کو ہی چاہتی ہوں صرف بابو کو۔۔۔۔

جب میں نے عارف کو مارا تو تمھیں دیکھ کر حواس کھو بیٹھی اس لیے اپنا آپ تم پر ظاہر کر دیا اب میں تھک چکی ہوں میں یہاں سے نفرت اور دکھاوا ختم نہیں کر سکتی اس لیے واپس جانا چاہتی ہوں اپنی دنیا میں

پر اس سے پہلے تم میرے ساتھ چلو میں آخری بار بابو کو دیکھنا چاہتی ہوں

ندیم میرے ساتھ چل پڑا بابو کے گاؤں جاکر اسے ندیم نے میرے بارے میں بتایا پھر میں بابو کے سامنے آگئی وہ مجھے دیکھ کر بہت شرمندہ تھا اور بولا کہ آنیلہ میں بہت شرمندہ ہوں اور تمہارا قصور وار بھی ہوں

تمہاری چاہتوں کو پا کر بھی کیسی اور کا ہوگیا اور تم میری خاطر اپنی جان دے دو گی میں یہ نہیں جانتا تھا

کاش میں تمہیں واپس لا سکتا پر اب یہ ناممکن ہے

میں نے بابو کو اس طرح دیکھ کر تڑپ کر کہا

نہیں بابو تم ہمیشہ خوش رہوں ادھوری محبت کے تیرتے عکس میرے دل کے سمندر میں قائم ہے پر اب میں ہمیشہ کیلئے جا رہی ہوں بس ایک بار جانے سے پہلے اپنے لبوں کو میرے ماتھے سے ٹکرا دو

میں یہ کہتے ہوئے سسک رہی تھی بابو کی بھی آنکھیں نم تھی بابو میرے قریب آیا اور اپنے لب میرے ماتھے پر رکھے پر میرا وجود تو تھا ہی نہیں اسلئے آسمان کی طرف پرواز کر گئی میں

بابو اور ندیم آسمان کے طرف دیکھنے لگے تھے میری ادھوری محبت کے تیرتے عکس ابھی بھی میرے پاس گھومتے ہیں

میری زندگی کے معاملے

تجھے پالینے کے شوق میں ہم نے اپنا آپ گنوا دیا

ختم شد۔

اچھے کمینٹ سے اپنی رائے دیں برے کمینٹ نا ہی کریں😊